بھارت میں ایرانی سپریم لیڈر کے نمائندے کی 15 سالہ خدمات کو خراج تحسین، ملک بھر کے علماء نے شرکت کی

سن رائز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سرینگر کے لال چوک میں گھنٹہ گھر کے بالکل سامنے ٹریڈرس ایسو سی ایشن سینٹرل لال چوک نے ایک سائن بورڈ نصب کیا ہے جس میں سیاحوں کو کشمیر کی خوبصورتی سے لطف اندوز کی دعوت دی گئی ہے اور شراب منشیات اور تمباکو نوشی سے اجتناب کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق سائن بورڈ پر انگلش میں سیاحوں کو خوش آمدید کرتے ہوئے لکھا گیا ہے: ٹریڈرس ایسو سی ایشن سینٹرل لال چوک آپ کو جنت کشمیر کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہونے کی دعوت دیتا ہے۔
ایک یاد گار اور خوشگوار دورے کے لئے ہم آپ سے ملتمس ہیں کہ اپنے کنبے سے محبت کریں ،شراب منشیات سڑک پر تھوکنے اور تمباکو نوشی سے احتراز کریں، ہمارے کلچر، ثقافت اور روایات کی عزت کریں اور ہمارے دلکش شہر میں لطف اندوز ہو جائیں۔
ایسو سی ایشن کے ایک رکن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس سائن بورڈ کے نصب کرنے کا مقصد یہ ہے کہ شام کو دیر گئے تک یہاں کافی لوگ جمع رہتے ہیں جن میں سے کچھ محض ایک یا دو فیصد شراب پی کر ہوتے ہیں اور یہ باقی لوگوں کو بھی پریشان کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہاں ایسا نہیں ہونا چاہئے تاکہ سیاح اور باقی لوگ یہاں اچھی طرح سے لطف اندوز ہوسکیں۔
واضح رہے کہ پی ڈی پی کے رکن اسمبلی فیاض احمد میر اور نیشنل کانفرنس کے ایم ایل اے احسان پردیسی نے اسمبلی میں ایک پرائیویٹ ممبر بل جمع کرایا ہے جس میں جموں و کشمیر میں مکمل طور شراب پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
دونوں اراکین اسمبلی کا کہنا ہے کہ شراب پر پابندی لگانا کشمیر کی ثقافتی اور مذہبی اقدار کے تحفظ کے لیے ضروری ہے۔ ان کا مؤقف ہے کہ شراب نوشی وادی میں صوفی ریشی روایات کے منافی ہے۔
مجوزہ بلز ممکنہ طور پر آئندہ اسمبلی کے بجٹ سیشن میں پیش کیے جائیں گے۔
Comments
Post a Comment