بھارت میں ایرانی سپریم لیڈر کے نمائندے کی 15 سالہ خدمات کو خراج تحسین، ملک بھر کے علماء نے شرکت کی

سن رائز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آج جمعہ کو وزیر اعلیٰ اور وزیر خزانہ عمر عبداللہ نے بجٹ پیش کیا جس میں زراعت کے لیے 815 کروڑ روپے اور سیاحت کی ترقی کے لیے 390 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، اس کے ساتھ صنعت کو وسعت دینے کے لیے 64 صنعتوں کے قیام کا بھی بجٹ میں شامل کیا گیا ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق بجٹ میں ہیلتھ کیئر پر بھی خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ صحت کی دیکھ بھال کے لیے وزیراعلیٰ نے اعلان کیا ہے کہ تمام شہریوں کو 5 لاکھ روپے کا ہیلتھ انشورنس دیا جائے گا۔
دوسری جانب بجٹ میں 2 نئے ایمس اداروں اور 10 مکمل طور پر لیس نرسنگ کالجوں کے لیے بھی انتظامات شامل ہیں۔
جموں و کشمیر حکومت نے بجٹ میں زراعت، سیاحت اور صحت پر خصوصی توجہ دی ہے جبکہ روزگار، تعلیم اور مقامی سے عالمی اقدامات پر بھی توجہ دی گئی ہے۔
بجٹ میں 2.88 لاکھ ملازمتیں پیدا کرنے کے لیے زراعت کے لیے 815 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں سیاحت وادی کے لیے بہت اہم کردار ادا کرتی ہے اور معیشت کو فروغ دینے کا براہ راست طریقہ ہے اسی لیے بجٹ میں اس پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔
سیاحت کی ترقی کے لیے بجٹ میں 390.20 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے، جس میں ہوم اسٹے کو بڑھانے، آبی کھیلوں کو فروغ دینے اور سونمرگ کو سرمائی کھیلوں کے مقام کے طور پر ترقی دینے کے منصوبے ہیں۔
دوسری جانب سدھرا، جموں میں ایک نیا واٹر پارک بنایا جائے گا اور بشولی کو ایڈونچر کی جگہ کے طور پر تیار کیا جائے گا۔
حکومت نے کشمیر میں زیادہ سے زیادہ فلموں کی شوٹنگ پر بھی توجہ مرکوز کی ہے، اس سے سیاحت میں اضافہ ہوگا۔ اس کی وجہ سے، حکومت ایک نئی فلم پالیسی کو نافذ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے، جس کا مقصد وادی کو فلم پروڈکشن اور ایکو ٹورازم کے لیے ایک اہم مقام بنانا ہے۔
ادھر بجٹ میں 70 فیصد رقم تنخواہوں کے لیے مختص کی گئی ہے، بجٹ میں خطہ کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے 5,000 کروڑ روپے کی گرانٹ کے انتظامات بھی شامل ہیں۔
بجٹ میں صنعت پر بھی توجہ دی گئی ہے اور 64 صنعتیں لگانے کا منصوبہ ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ پشمینہ اور دیگر مقامی چیزوں کو عالمی بنانے پر توجہ دی جائے گی، اس کے ساتھ ساتھ مزید 7 مصنوعات کو جی آئی (جیوگرافیکل انڈیکیشن) ٹیگنگ حاصل کرنے کے لیے سیٹ کیا جائے گا۔
صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں، بجٹ میں دو نئے ایمس اداروں اور 10 مکمل طور پر لیس نرسنگ کالجوں کے لیے انتظامات شامل ہیں۔ صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کو بڑھانے کے مقصد کے ساتھ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے 5 لاکھ روپے کے ہیلتھ انشورنس کوریج کا اعلان کیا ہے۔
میڈیکل کو مزید مضبوط بنانے کے لیے تین نئی کیتھ لیبز قائم کی جائیں گی، تمام سرکاری ہسپتالوں میں ایم آر آئی مشینیں لگائی جائیں گی اور تمام ضلعی ہسپتالوں میں ڈائیلاسز خدمات کو وسعت دی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ نے روشنی ڈالی کہ بجٹ نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانے، علاقائی تفاوتوں کو دور کرنے اور ریاست کی بحالی کے لیے کوشاں ہے۔
عمر عبداللہ نے اے اے وائی سے مستفید ہونے والوں کے لیے 200 یونٹ مفت بجلی کا اعلان بھی کیا ہے۔ بجلی کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لیے زیر زمین کیبلنگ اسکیم شروع کی جا رہی ہے تاکہ بجلی کی سروس متاثر نہ ہو! ریونیو پیدا کرنے کے لیے 40 فیصدا سمارٹ میٹر بھی لگائے گئے ہیں۔
جموں و کشمیر میں نیشنل لاء یونیورسٹی تیار کی جائے گی۔ اس یونیورسٹی کے قیام کے لیے بجٹ میں 50 کروڑ روپے کی تجویز دی گئی ہے۔
اس سال جموں و کشمیر میں 98 واٹر ٹیسٹنگ لیبز قائم کی جائیں گی۔
سال 2025 تک جموں و کشمیر میں پی ایم جی ایس وائی کے تحت 7886 کلومیٹر سڑک تعمیر کی جا چکی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سات سال بعد
جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات میں جیت کے بعد این سی حکومت نے اپنا پہلا بجٹ پیش کیا ہے۔
Comments
Post a Comment