بھارت میں ایرانی سپریم لیڈر کے نمائندے کی 15 سالہ خدمات کو خراج تحسین، ملک بھر کے علماء نے شرکت کی

Image
نئی دہلی: ایران کلچر ہاؤس نئی دہلی میں ایک شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں بھارت میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے سابق نمائندے حجۃ الاسلام والمسلمین الحاج مہدی مہدوی پور کی پندرہ سالہ درخشاں خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا اور ان کی جگہ آنے والے نئے نمائندے حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر عبد المجید حکیم الہٰی کا شاندار استقبال کیا گیا اس تقریب میں ملک بھر کے علماء اور سماجی شخصیات نے شرکت کی اور ایرانی سپریم لیڈر کے ساتھ اپنی عقیدت کا اظہار کیا۔ سن رائز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اس پروگرام کا آغاز قرآن کی تلاوت سے ہوا جس کے بعد آیت اللہ خامنہ ای کے نمائندے حجت الاسلام و المسلمین مہدوی پور نے تمام ملک بھر سے آنے والے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ انہوں نے تقریباً پندرہ سالوں تک ہندوستان میں بطور آیت اللہ خامنہ ای کے نمائندے خدمت انجام دی اور اس عظیم ذمہ داری کے لیے وہ دل سے شکر گزار ہیں۔  انہوں نے مزید کہا کہ ان سالوں میں ہندوستان کے مختلف حصوں کا دورہ کیا اور یہاں کے لوگوں میں صرف محبت، بھائی چارہ اور اتحاد دیکھا، ان کی کوشش ہمیشہ یہی رہی ...

ترک صدر کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے، عوام نے آخری دم تک لڑنے کا ارادہ کرلیا

 

استنبول: ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کے خلاف ملک بھر میں شدید مظاہرے شروع ہوگئے ہیں جن میں آئے دن شدت پیدا ہورہی ہے۔

سن رائز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اردوان کے سیاسی حریف امام اوغلو کی گرفتاری اور جیل بھیجنے کے بعد پورے ملک میں شدید مظاہرے شروع ہوگئے ہیں اور لوگ جمہوریت کے تحفظ کے لیے سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق ترکی بھر میں بڑے پیمانے پر پرامن مظاہروں میں ہزاروں افراد امام اوغلو کی حمایت میں ڑکوں پر نکل چکے ہیں اور آئے دن مظاہروں میں شدت پیدا ہورہی ہے۔

دوسری جانب پولیس نے استنبول، انقرہ اور ازمیر میں مظاہرین پر پانی کی بوچھار، آنسو گیس، کالی مرچ کے اسپرے اور پلاسٹک کے چھرے داغے ہیں۔ 

اردوان کی حریف جماعت سے تعلق رکھنے والے احتجاجیوں کا کہنا ہے کہ یہ اب صرف ریپبلکن پیپلز پارٹی کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ ترک جمہوریت کا مسئلہ ہے، ہم اپنے حقوق کو اتنی آسانی سے غصب کرنے کو قبول نہیں کرتے ہم آخری دم تک لڑیں گے۔

ادھر مغربی ترکی کے شہر بوڈرم میں ایک پولنگ اسٹیشن پر خطاب کرتے ہوئے 38 سالہ انجینئر مہمت دیانک نے کہا کہ انہیں خدشہ ہے کہ آخر میں ہم روس کی طرح ہو جائیں گے، ایک ایسا ملک جس میں کوئی اپوزیشن نہیں، جہاں صرف ایک آدمی انتخابات میں حصہ لے گا۔

واضح رہے کہ احتجاج کو دیکھتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردوغان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعت کے گرفتار میئر کی حمایت میں ہونے والا احتجاج پرتشدد تحریک میں بدل چکا ہے۔

انقرہ میں اپنے ٹی وی خطاب میں اردوغان نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔

اپنے ٹیلی ویژن خطاب میں اردوغان نے اپوزیشن پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ شہریوں کو احتجاج پر اکسا رہی ہے۔ انھوں نے اپنے پیغام میں اپوزیشن جماعت سے کہا ہے کہ وہ یہ سب بند کریں۔

Comments

Popular posts from this blog

سید حسن نصر اللہ کی تشییع جنازہ، دنیا بھر سے لاکھوں کی تعداد میں اہم شخصیات کی شرکت

بھارت میں ایرانی سپریم لیڈر کے نمائندے کی 15 سالہ خدمات کو خراج تحسین، ملک بھر کے علماء نے شرکت کی

جموں و کشمیر کی ایک عدالت نے جتیندر نارائن سنگھ تیاگی کے گرفتاری وارنٹ جاری کر دیئے