بھارت میں ایرانی سپریم لیڈر کے نمائندے کی 15 سالہ خدمات کو خراج تحسین، ملک بھر کے علماء نے شرکت کی

موصولہ اطلاعات کے مطابق سجاد غنی لون نے قانون ساز اسمبلی سے واک آؤٹ کیا کیونکہ ان کی طرف سے آرٹیکل 370 پولیس ویریفکیشن اور بیرون جموں و کشمیر جیلوں میں قید افراد کی واپسی سے متعلق ترامیم کو نامنظور کر دیا گیا تھا۔
اسپیکر عبد الرحيم راتھر سے استفسار کیا کہ ان کی ترامیم کو کیوں نامنظور کیا گیا، جن میں آرٹیکل 370، 1987 کے انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات اور پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربند افراد کے مسائل شامل تھے۔
اسپیکر نے وضاحت کی کہ ان ترامیم کو اسمبلی کے قواعد و ضوابط اور طرز عمل کے تحت نامنظور کیا گیا ہے۔
لون نے لیفٹیننٹ گورنر کے خطاب پر سات ترامیم پیش کی تھیں، لیکن صرف دو کو منظوری دی گئی۔
اپنی ترامیم میں انہوں نے نشاندہی کی کہ گورنر کے خطاب میں آرٹیکل 370 موجوده پولیس ویریفکیشن نظام کے خاتمے، اور 1987 کے انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کا کوئی ذکر نہیں تھا۔
لون نے کہا کہ پچھلے سیشن میں جموں و کشمیر اسمبلی میں منظور کی گئی قرارداد میں بھی آرٹیکل 370 کا کوئی ذکر نہیں تھا۔
دوسری جانب کانگریس کے ایم ایل اے نظام الدین بھٹ نے لون کے اس مؤقف کی حمایت کی کہ پولیس ویریفکیشن کے معاملے پر اسمبلی میں بحث ہونی چاہیے۔
Comments
Post a Comment