بھارت میں ایرانی سپریم لیڈر کے نمائندے کی 15 سالہ خدمات کو خراج تحسین، ملک بھر کے علماء نے شرکت کی

سن رائز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جے ڈی یو نے وقف بل ترمیمی بل کی حمایت کی تھی جس کے بعد بل کی حمایت کرنے سے ناراض 6 مسلم لیڈروں نے پارٹی چھوڑ دی ہے، ان میں اقلیتی سیل کے ریاستی سکریٹری محمد شاہ نواز ملک، ریاستی جنرل سکریٹری محمّد شامل ہیں۔اسی طرح تبریز صدیقی علی گڑھ، بھوجپور سے پارٹی ممبر محمد، دلشان رین اور موتیہاری کی ڈھاکہ اسمبلی سیٹ سے سابق امیدوار محمد قاسم انصاری شامل ہیں۔
اس طرح اب تک بہار کے چھ مسلم لیڈر نتیش کمار کی پارٹی چھوڑ چکے ہیں، تاہم پارٹی نے ان لیڈروں کے پارٹی سے تعلق کی تردید کی ہے۔
جے ڈی یو کے جن مبینہ لیڈروں نے استعفیٰ دیا ہے ان میں اقلیتی محاذ کے ریاستی سکریٹری محمد نواز ملک، جے ڈی یو لیڈر قاسم انصاری، اقلیتی سیل کے صدر شاہنواز عالم شامل ہیں جنہوں نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس کے علاوہ جے ڈی یو اقلیتی محکمہ کے ریاستی جنرل سکریٹری محمد تبریز صدیقی علی گڑھ نے اپنا استعفیٰ نتیش کمار کو بھیجا ہے۔موصولہ اطلاعات کے مطابق تبریز صدیقی علی گڑھ نے کہا کہ پارٹی نے مسلم کمیونٹی کے خلاف فیصلے کی حمایت کی جس نے پچھلے 19 سالوں سے جے ڈی یو کی حمایت کی تھی، یہ حامیوں کے ساتھ غداری ہے، اس کا اثر بہار کے اسمبلی انتخابات 2025 میں نظر آئے گا۔
واضح رہے کہ قبل ازیں لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل 2024 منظور ہونے کے بعد جے ڈی یو کے اندر افراتفری شروع ہوگئی تھی، جے ڈی یو کے مسلم لیڈروں نے یہ کہہ کر سیاسی طوفان کھڑا کر دیا تھا کہ جلد ہی فیصلہ کیا جائے گا، پارٹی کے مسلم لیڈروں میں ایم ایل سی غلام غوث، ایم ایل سی خالد انور، سابق ایم پی اور قومی جنرل سکریٹری غلام رسول بلیاوی، اقلیتی محاذ کے صدر سلیم پرویز، سابق ایم پی اشفاق کریم اور اشفاق احمد اس کی مخالفت کرتے رہے ہیں، ایسے میں اب سب کی نظریں ان کے موقف پر جمی ہوئی ہیں۔
Comments
Post a Comment