بھارت میں ایرانی سپریم لیڈر کے نمائندے کی 15 سالہ خدمات کو خراج تحسین، ملک بھر کے علماء نے شرکت کی

سن رائز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق گولڈن کارڈ کے تحت دی جانی والی نجی اسپتالوں میں مفت طبی سہولیات کے معاہدے کی ہر تین سال کے بعد تجدید کرنا ہوتی ہے، جو کہ ابھی نہیں کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ 14 مارچ کو نجی اسپتالوں اور سرکار کے درمیان یہ معاہدہ ختم ہوا لیکن 10 روز گزر جانے کے باوجود بھی اس معاہدے کی تجدید نہیں کی گئی ہے جس کے نتیجے میں نجی اسپتالوں نے مفت طبی سہولیات کو بند کردیا ہے۔ آیوشمان بھارت صحت اسکیم کے دائرے میں کشمیر صوبے میں 40 نجی اسپتال اور 90 ڈائلیسز سینٹرز کام کر رہے ہیں جب کہ صوبۂ جموں کے 53 نجی اسپتال اور 13 ڈائلیسز مراکز گولڈن کارڈ کے تحت مفت طبی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔
کشمیر صوبے کی نجی اسپتال ایسوسی ایشن کے مطابق مفت علاج کو لے کر مسائل، انشورنس کمپنی ایفکو ٹوکیو کے باہر نکلنے سے پیدا ہوئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں احتجاج کے بعد حکومت کی جانب سے 50 سے 60 فیصد رقومات کو فراہم کیا گیا اور کام کو آگے جاری رکھنے کا کہا گیا تھا لیکن انہوں نے کہا کہ ہمیں سرکار کے ساتھ معاہدے کی تجدید ہر تین سال کے بعد کرنا ہوتی ہے لیکن اس بار ابھی تک معاہدے میں کوئی توسیع نہیں کی گئی اور نہ اس بارے میں کوئی بات کی جا رہی ہے۔
Comments
Post a Comment