بھارت میں ایرانی سپریم لیڈر کے نمائندے کی 15 سالہ خدمات کو خراج تحسین، ملک بھر کے علماء نے شرکت کی

سن رائز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسمبلی میں اس وقت شدید ہنگامہ شروع ہوا جب اپوزیشن لیڈر اور سینئر بی جے پی رہنما سنیل شرما نے 13 جولائی کے شہداء کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے انہیں غدار قرار دیا۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث کے دوران پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما وحید الرحمان پرہ نے 13 جولائی کے شہداء کے دن کی چھٹی بحال کرنے کا مطالبہ کیا لیکن ان کی بات ختم ہوتے ہی اپوزیشن لیڈر سنیل شرما کھڑے ہوئے اور اس مطالبے پر اعتراض جتایا۔ سنیل شرما نے تمام حدیں پار کرتے ہوئے کہا کہ وہ شہید نہیں بلکہ غدار تھے جس پر ایوان میں زبردست احتجاج شروع ہوگیا۔
بی جے پی لیڈر کی ہرزہ سرائی کے خلاف حکومتی بنچوں اور کشمیری اپوزیشن جماعتوں نے اس بیان پر سخت اعتراض کیا اور مطالبہ کیا کہ یہ ریمارکس ایوان کے ریکارڈ سے حذف کئے جائیں۔
ایم ایل اے بانڈی پورہ نظام الدین بھٹ نے مطالبہ کیا یہ ریمارکس توہین آمیز اور تفرقہ انگیز ہیں اور انہیں واپس لیا جائے یا ریکارڈ سے حذف کیا جائے۔
اس ہنگامہ آرائی کو دیکھتے ہوئے اور مسلسل نعرے بازی کے دوران اسپیکر عبدالرحیم راتھر نے اعلان کیا کہ یہ ریمارکس ایوان کے ریکارڈ سے حذف کر دیے گئے ہیں۔
اسپیکر کے اس اعلان کے فوراً بعد تمام بی جے پی ایم ایل ایز نے اس فیصلے کے خلاف احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ کر ديا جس کے بعد پیپلز کانفرنس کے ایم ایل اے سجاد غنی لون نے مطالبہ کیا کہ ایوان 13 جولائی کے شہداء کے دن اور نیشنل کانفرنس کے بانی شیخ محمد عبدالله کے یوم پیدائش کی چھٹیوں کی بحالی کے لیے قرارداد منظور کرے۔
Comments
Post a Comment